مکافاتِ عمل: تالا


یہ سچا واقعہ میری امی نے مجھے سنایا تھا اور اس کے کئی سال بعد میں نے اس واقعے کا مکافاتِ عمل بھی اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

 ہماری ایک آنٹی (عمارہ آنٹی) پورے خاندان میں اپنے اسٹائل، خوبصورتی اور سخت طبیعت کی وجہ سے مشہور تھیں۔ میں نے جب انہیں دیکھا، ان کی عمر 60 سال سے زیادہ تھی، لیکن وہ اُس وقت بھی بہت خوبصورت تھیں۔ خیر، بدقسمتی سے ان کی سیرت ان کی صورت کے مقابلے میں کچھ خاص اچھی نہیں تھی۔ آج سے کوئی 40 سال پہلے یہ آنٹی گاؤں میں اپنی ساس کے ساتھ رہائش پذیر تھیں اور ان کا سلوک اپنی ساس کے ساتھ بہت برا تھا، ساس صاحبہ بہت ضعیف تھیں لیکن پانی بھر کر وہی لاتی تھیں جس سے ان کا سانس پھول جاتا، اس کے علاوہ بھی وہ بہت سے کام کرتی تھیں۔ عمارہ آنٹی کو برتن دھونا بھی پسند نہیں تھا، کہتی تھیں کہ میرے ہاتھ کالے ہو جاتے ہیں۔غرض یہ کہ مجبوراً ضعیف ساس کو بڑھاپے میں گھر کے مشکل کام کاج کرنے پڑتے تھے. ایک بہت افسوسناک بات یہ ہے کہ جب عمارہ آنٹی گھر سے کہیں باہر جاتیں تو کمروں کو تالا لگا کر جاتیں۔ بیچاری ضعیف ساس کو صحن میں بیٹھنا پڑتا تھا جس سے انہیں بہت اذیت کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ خیر، وقت گزر گیا۔ اس واقعے کے کئی سال بعد، جب عمارہ آنٹی خود ایک ساس بن چکی تھیں، میں ایک مرتبہ ان کے گھر گئی تو دیکھا کہ سب کمروں کو تالا لگا ہوا ہے اور عمارہ آنٹی، جو خود کافی ضعیف ہو چکی تھیں، برآمدے میں بیٹھی اپنی بہوؤں کو کوس رہی تھیں کہ کمروں کو تالا لگانے کی کیا تک بنتی ہے، میں کوئی چور ہوں؟ اس واقعے کا میرے دل پر بہت اثر ہوا۔یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ انسان کو اپنی زندگی میں دوسروں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنا چاہیے، کیونکہ جو عمل ہم دوسروں کے ساتھ کرتے ہیں، وہی ہمارے ساتھ واپس آتا ہے۔ مکافاتِ عمل کا کوئی نہ کوئی وقت آ ہی جاتا ہے۔

(Sender: Pal***)


Post a Comment

1 Comments

  1. Oh, very heart touching 😢💙 ♥ 💖

    ReplyDelete