سچے واقعات و مشاہدات
اس دنیا میں رہنے والے انسان اپنی قول و فعل سے ایک دوسرے کو کتنی گہرائی تک متاثر کرتے ہیں، اس کا اندازہ مجھے بارہا ہوا۔ آس نگر کی بیٹھک دیکھی تو سوچا کچھ قلمبند کروں، ممکن ہے اس کو پڑھ کر (مجھ سمیت) کچھ لوگ اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کریں۔ ہماری ایک جاننے والی خاتون، جن کا نام ظاہر کرنا یہاں مناسب نہیں، بے حد سادہ طبیعت کی شفیق سی خاتون ہیں۔ اس وقت ان کی عمر 70 سال کے آس پاس ہوگی۔ وہ ہمارے قریب ہی رہتی ہیں، مجھے ان کے ساتھ باتیں کرنا بہت پسند ہے۔ میں اکثر ان سے کھانے پینے کی تراکیب اور ٹپس وغیرہ لیتی ہوں۔ میں نے اکثر ایک بات محسوس کی کہ "پڈنگ" ایک ایسی ڈش ہے جس کا ذکر آتے ہی ان کے چہرے پر ناگواری ظاہر ہو جاتی ہے، وہ اکثر کہتی ہیں ، مجھے پڈنگ بالکل نہیں پسند۔
پڈنگ کا نام آتے ہی ان کے معصوم چہرے پر عجیب سا غصہ آ جاتا۔ میں حیران بھی ہوتی، لیکن کبھی پوچھنے کی جرات نہ کر سکی۔ پھر کافی عرصے بعد ایک مرتبہ باتوں باتوں میں ان کے منہ سے ایک ایسی بات نکلی کہ مجھے سارا قصہ سمجھ آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ کم عمری میں شادی کی وجہ سے وہ اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ سکیں اور بمشکل پرائمری تک ہی پڑھ پائیں، لیکن ان کے شوہر انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ اور بہت اچھی پوسٹ پر سرکاری ملازم تھے۔ باقی سب تو ٹھیک تھا، لیکن جب کبھی ان کے دوستوں کی کوئی خاص دعوت ہوتی، تو وہ اپنے آفس کی خواتین کو گھر بلا لیتے جو دعوت سے پہلے کچن سنبھال لیتی تھیں، ملازم کو ہدایات جاری کرتیں اور طرح طرح کی نئی ڈشز پکاتی تھیں۔ ان کے شوہر تھوڑے سخت مزاج اور اصول و ضوابط کے پابند تھے، وہ بھی بیچ میں باورچی خانے آ کر جائزہ لیتے، ضروری ہدایات جاری کرتے اور چلے جاتے۔ایسے میں آنٹی تمام صورت حال سے گھبرا کرخود ایک کونے میں ہو جاتیں۔ انہی دنوں انہوں نے انہی خواتین میں موجود اپنے شوہر کے دفتر کی ایک ساتھی مقدس آنٹی سے پہلی مرتبہ "پڈنگ" کا ذکر سنا۔ کیونکہ مقدس آنٹی کی پڈنگ ان کے شوہر کو ایک دعوت میں پسند آئی تھی،لہٰذا اب مقدس آنٹی ہر دعوت میں پورے اہتمام سے پڈنگ ضرور بناتی تھیں۔ مجھے ان کی باتوں سے مزید اندازہ ہوا کہ مقدس آنٹی ایک نہایت با اعتماد اور باتونی خاتون تھیں۔ بہرحال، پڈنگ اور اس سے جڑی ساری تکلیف کا راز مجھ پر کھل چکا تھا، اور میں نے کبھی ان کے سامنے پڈنگ کا دوبارہ ذکر نہیں کیا۔
پڈنگ کا ذکر اگرچہ آنٹی کی زندگی کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، تاہم اس میں ایک گہری علامت چھپی ہوئی ہے—کہ کیسے کوئی چھوٹی سی بات/ذائقے کی پسند یا ناپسند انسان کی زندگی کے کچھ تلخ تجربات سے جڑی ہو سکتی ہے۔ ان کی زندگی کی کہانی کا یہ تکلیف دینے والا پہلوبلاشبہ ان کی سادگی، خلوص اور قربانی کو ظاہر کرتا ہے۔
(Sender ID: 980***)
1 Comments
Bechari masoom aunty😥
ReplyDelete