
یہ منفرد واقعہ مجھے ایک دوست نے سنایا، اس سے میں نے بہت کچھ سیکھا، سوچا آپ کو بھی سنایا جائے، اُسی کی زبانی سنئیے۔
میرا ایک دوست دانش دل کا بہت اچھا تھا، بے حد سخی تھا، غریبوں کی مدد کھلے دل سے کرتا تھا، بس اس کی ایک عادت بہت بری تھی اور وہ تھی غصہ کرنے کی۔ اسے غصہ بہت آتا تھا۔ ایک دن کافی پریشان ہو کر بولا، میں اپنی اس غصے کی عادت سے بہت پریشان ہوں۔ سب سے زیادہ دکھ اس بات پر ہوتا ہے جب کبھی کبھی میں اپنے ضعیف والدین سے بھی کسی حد تک غصے سے بات کر لیتا ہوں، اس کے بعد میں اپنے کمرے میں آ کر کافی سگریٹ پیتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ کس طرح ختم ہوگی یہ بری عادت۔ ابھی کل ہی کی بات ہے، میں نے پہلے اپنے ملازم کو ڈانٹ دیا، پھر اپنی امی کی کسی بات پر چڑ گیا، اس کے بعد اپنے بھانجے پر بھڑک اٹھا، پھر اپنے کمرے میں آ کر بہت شرمندگی سے سوچا ' تجھے کیا ہوا ہے جو اتنا بھونک رہا ہے آج؟ ' (معذرت کے ساتھ ، یہ الفاظ اُس کے اپنے ہیں)، اس کے بعد میں نے کچھ سگریٹ پیے تو جا کر دماغ ٹھکانے آیا، میں سوچتا ہوں کہ میری عمر 35 سے اوپر ہو گئی ہے اور میں بلڈ پریشر کا مریض بھی بن گیا ہوں، میرا کیا بنے گا یار؟ بہت کوشش کرتا ہوں لیکن غصہ کنٹرول نہیں ہوتا۔
خیر، یہ بات گزر گئی اور سب اپنے اپنے کاموں میں لگ گئے۔ میں ایک سرکاری ٹریننگ کے سلسلے میں کافی مہینے شہر سے باہر رہا۔ واپس آ کر میں نے دانش میں ایک بہت مثبت تبدیلی واضح طور پر محسوس کی۔ وہ کافی پرسکون لگ رہا تھا، چہرے کی رنگت بھی بہت صاف لگ رہی تھی اور وہ بات بھی چیخ کر کرنے کے بجائے دھیمے انداز میں کر رہا تھا۔ میرے دریافت کرنے پر اس نے بتایا
کچھ دن پہلے میں اتفاق سے ارحم (ہمارا ایک کولیگ) کے والد سے ملا؛ باتوں باتوں میں انہوں نے بتایا کہ وہ بھی غصے کے بہت تیز تھے، پھر انہیں کسی نے ہر وقت بَا وضو رہنے کا مشورہ دیا تو یہ مسئلہ خود حل ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ تم بھی یہ طریقہ آزماؤ، نہ صرف غصہ کم ہو جائے گا بلکہ اس کے اور بھی ان گنت فوائد حاصل ہوں گے جو انسان کو وقت کے ساتھ ساتھ محسوس ہونے لگتے ہیں۔
دانش نے مزید کہا 'میرے لیے یہ بہت حیرت انگیز بات تھی، میں نے یہ تو ضرور سنا تھا کہ طویل سجدے کرنے سے حافظہ تیز ہوتا ہے، لیکن ہر وقت بَا وضو رہنے والی بات میرے لیے بالکل نئی تھی۔ بہرحال میں نے اس پر عمل کرنے کا ارادہ کیا۔ شروع شروع میں بہت وسوسے آتے رہے ذہن میں کہ خواہ مَخواہ پانی ضائع ہو رہا ہے، ٹینکر کی قیمت بھی زیادہ ہو گئی ہے، سردی بڑھ گئی ہے، یہ کوئی فرض تو نہیں... وغیرہ وغیرہ، لیکن رفتہ رفتہ غیر محسوس طور پریہ میری عادت بن گئی۔ کچھ ہی عرصے میں میں نے نوٹ کیا کہ میرا غصہ کم ہو گیا، چہرہ بھی ہر وقت تر و تازہ دکھنے لگا، بلڈ پریشر بھی نارمل ہو گیا، طبیعت ہشاش بشاش رہنے لگی، سستی ختم ہو گئی، اب مجھے ہر وقت نیند نہیں آتی ، بلکہ کبھی کبھی تہجد کے لیے بھی اٹھ جاتا ہوں اور صبح کی نماز تک قرآن پاک پڑھ لیتا ہوں، ورنہ سچ پوچھو تو کافی عرصے سے قرآن پڑھنے کی کوئی خاص روٹین نہیں تھی میری۔ سر میں درد بھی جیسے غائب ہو گیا۔ مجھے کچھ عرصہ پہلے جو معدے کا مسئلہ تھا، وہ بھی حل ہو گیا، اس کے علاوہ دانتوں کے چھوٹے موٹے مسئلے بھی جیسے غائب ہو گئے۔ اب میں دوسروں کو چھوٹی چھوٹی باتوں پر تلخ ہوتے دیکھ کر حیران ہوتا ہوں کہ اس میں غصے کی بھلا کیا بات ہے۔ گھر والوں کے ساتھ میرے تعلقات بھی بہت اچھے ہو گئے ہیں۔ بہن بھائیوں نے کافی عرصے سے میری سخت مزاجی کی وجہ سے میرے ساتھ مشورہ وغیرہ کرنا ختم کر دیا تھا، وہ سلسلہ بھی دوبارہ شروع ہو گیا۔ غرض یہ کہ اللہ کریم نے مجھے وضو کی برکت سے ظاہری اور باطنی شفا عطا فرمائی ہے۔ کاش یہ راز مجھے بہت پہلے معلوم ہو جاتا۔
(Sender: Ay***)
0 Comments